پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے ہنگامی امداد
کم از کم 33 ملین لوگ متاثر ہوئے جوکہ ملک کی آبادی کا ساتواں حصّہ بنتا ہے۔ 700,000 سے زائد مال مویشی سیلاب میں بہہ گئے اور 3.6 ملین ایکڑ پر کھڑی فصلوں کا صفایا ہوگیا، اور یہ تمام نقصانات پاکستان میں غذائی قلّت اور بلند قیمتوں کا پیش خیمہ بنے۔
پنجاب میں ضلع ڈیرہ غازی خان کی تحصیل تونسہ میں آٹھ موزے (دیہات) شدید متاثر ہوئے۔ سیلاب سے 8,000 گھر تباہ ہوئے اور پورا علاقہ 5 سے 6 فٹ گہرے پانی میں ڈوب گیا۔ مقامی اداروں اور حکومت نے ضلع کے لوگوں کو انخلاء میں مدد دے کر انہیں قریبی اسکولوں اور سرکاری کیمپوں میں پناہ مہیا کی۔
سیلاب کے تباہ کن اثرات سے نمٹنے کے لیے، ہم نے صوبۂ پنجاب کے شہر فیصل آباد میں قائم ایک غیر سرکاری، غیر سیاسی اور فلاحی ادارہ برائے خواتین کی آگاہی اور دیہی ترقی (AWARD) کے ساتھ اشتراکِ عمل کیا۔
ہم نے ساتھ مل کر ایک ہنگامی امدادی منصوبہ تیار کیا جس کے تحت آٹھ متاثرہ دیہاتوں میں 250 خاندانوں یا اندازاً 1,500 افراد میں خوراک کے تھیلے تقسیم کیے گئے۔ ان تھیلوں میں بنیادی اشیائے ضرورت جیسے کہ چاول، آٹا، چائے، بسکٹس، چینی، کھانا پکانے کا تیل، اناج اور پینے کا صاف پانی شامل تھا۔